Nvidia نے مائیکروسافٹ کو پیچھے چھوڑ کر سب سے قیمتی کمپنی کا اعزاز دوبارہ حاصل کر لیا
دنیا کی معروف چپ ساز کمپنی Nvidia نے ایک بار پھر سب کو حیران کر دیا ہے۔ منگل کے روز، اس نے مائیکروسافٹ کو مارکیٹ ویلیو میں پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کی سب سے قیمتی عوامی کمپنی کا تاج اپنے سر پر سجا لیا — اور یہ جنوری کے بعد پہلی بار ہوا ہے۔Nvidia کی شاندار ترقی کی ایک بڑی وجہ اس کے جدید AI چپس ہیں، جنہیں OpenAI جیسے ادارے ChatGPT جیسے ذہین سافٹ ویئر بنانے میں استعمال کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ مائیکروسافٹ، گوگل، ایمیزون، میٹا اور xAI جیسی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھی Nvidia کے AI ہارڈویئر کو اپنی AI ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کے لیے بھرپور انداز میں اپنا رہی ہیں۔منگل کو Nvidia کے شیئرز میں تقریباً 3 فیصد اضافہ ہوا اور ان کی قیمت 141.40 ڈالر تک جا پہنچی۔ صرف ایک ماہ میں، کمپنی کے اسٹاک کی قیمت میں 24 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، باوجود اس کے کہ عالمی سطح پر برآمدات اور ٹیرف سے متعلق خدشات موجود ہیں۔اب Nvidia کی مارکیٹ ویلیو تقریباً 3.45 ٹریلین ڈالر تک جا پہنچی ہے، جب کہ مائیکروسافٹ کی ویلیو 3.44 ٹریلین ڈالر پر بند ہوئی۔ اس طرح Nvidia نے Apple اور Microsoft دونوں کے ساتھ مارکیٹ میں جگہوں کا تبادلہ کیا ہے۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ Nvidia نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 44.06 بلین ڈالر کی فروخت اور فی شیئر 96 سینٹ کی ایڈجسٹ شدہ آمدنی رپورٹ کی، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 69 فیصد زیادہ ہے — ایک بڑی کمپنی کے لیے یہ اضافہ حیران کن ہے۔Nvidia کی بنیاد 1993 میں صرف گیمنگ چپس بنانے کے لیے رکھی گئی تھی، مگر آج وہ AI انقلاب میں سب سے آگے ہے۔ اس کی چپس نہ صرف کمپیوٹر گرافکس کے لیے بہترین ہیں بلکہ متوازی پروسیسنگ کے لیے بھی مثالی مانی جاتی ہیں — جو جدید AI سسٹمز کی بنیادی ضرورت ہے۔
No comments:
Post a Comment